نیند کی کمی نوجوانوں میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھانے کا باعث

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو

نیند کے مسائل نوجوانوں میں ڈپریشن کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

فلینڈرز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانی میں نیند کا کم دورانیہ، جسمانی گھڑی کے افعال میں مداخلت اور سونے کی کوشش کے دوران منفی خیالوں کا غلبہ سب ڈپریشن کا باعث بننے والے عناصر ہیں۔

تحقیق کے مطابق مشرقی اور مغربی معاشروں میں نوجوان بہت زیادہ دیر سے سوتے ہیں اور ان کی نیند کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ سب سے پہلے تو دن میں غنودگی طاری ہوتی ہے جس سے رات کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رات گئے سونے اور صبح جلد اٹھنے کے نتیجے میں ڈپریشن کی علامات کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بستر پر لیٹ کر کروٹیں بدلنے سے جسمانی گھڑی کے افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ بھی ڈپریشن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیند اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے جس سے ڈپریشن کی روک تھام کے لیے زیادہ مؤثر حکمت عملیوں کو ترتیب دینے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گھر والوں کو نوجوانوں کی نیند اور ذہنی صحت کے لیے معاونت فراہم کرنی چاہیے اور ان کے نیند کا وقت طے کرکے اس پر عمل کرانا چاہیے۔

اس تحقیق کے نتائج نیچر ریویوز سائیکولوجی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :